**1. علامہ اقبال:**
“خُدی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خُدا بندے سے خود پُوچھے، بتا، تیری رضا کیا ہے؟”

**تشریح:**
علامہ اقبال نے اس شعر میں انسان کو اپنی شخصیت اور عزت نفس کو بلند کرنے کی دعوت دی ہے۔ وہ انسان کو یہ پیغام دیتے ہیں کہ انسان اپنے مقصد میں اتنا مضبوط ہو کہ جب تقدیر اس کے سامنے آئے، تو وہ اپنے ارادے سے تقدیر کو موڑنے کی طاقت رکھتا ہو۔

**2. قائد اعظم محمد علی جناح:**
“ہمارا مقصد صرف ایک ہے، اور وہ ہے پاکستان کو ایک عظیم قوم بنانا، اور اس کے لئے ہمیں اپنی قوم کو ایک دل و جان سے ایک پلیٹ فارم پر لے آنا ہوگا۔”

**تشریح:**
قائد اعظم نے پاکستان کے عظیم مقصد کو اپنی قوم کے دل و دماغ میں اتارنے کی کوشش کی۔ انہوں نے قوم سے اتحاد، یقین اور ایمان کے اصول پر عمل کرنے کی اپیل کی تاکہ پاکستان دنیا کے عظیم ترین ممالک میں شمار ہو۔

**3. مولانا رومی:**
“جو تمہاری تلاش ہے، وہ تم ہو۔”

**تشریح:**
مولانا جلال الدین رومی کا یہ قول انسان کے اندر کی حقیقت کو سمجھنے کی کوشش ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ جو کچھ ہم باہر تلاش کرتے ہیں، وہ دراصل ہماری اپنی ذات میں موجود ہے۔ اپنی ذات کو پہچاننا اور اس کی حقیقت کو جاننا ہی زندگی کا مقصد ہے۔

**4. حضرت علی علیہ السلام:**
“عقل مند وہ نہیں جو دوسروں کے عقل کی پیروی کرے، بلکہ وہ ہے جو اپنی عقل کو درست طریقے سے استعمال کرے۔”

**تشریح:**
حضرت علی نے عقل کی اہمیت کو بہت اہمیت دی۔ وہ سمجھتے تھے کہ عقل کا صحیح استعمال انسان کو کامیابی کی راہ پر گامزن کرتا ہے۔ ان کے مطابق، انسان کی عقل اس کی زندگی کے فیصلوں کا ضامن ہے اور اسے اپنی عقل کو استعمال کر کے صحیح راستے کا انتخاب کرنا چاہیے۔

**5. لیو ٹالسٹائی:**
“اگر آپ دنیا کو بہتر بنانا چاہتے ہیں، تو پہلے خود کو بہتر بنائیں۔”

**تشریح:**
لیو ٹالسٹائی نے انسان کو اپنی ذات کی اصلاح کی طرف راغب کیا۔ ان کا خیال تھا کہ جب تک انسان اپنے اندر کی برائیوں کو دور نہیں کرتا، وہ دنیا کی بہتری کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھا سکتا۔ فرد کی اصلاح ہی دنیا کی اصلاح کی بنیاد ہے۔

**6. ونسٹن چرچل:**
“کامیابی کا راز کبھی نہ ہارنے میں نہیں، بلکہ ہر دفعہ ہارنے کے بعد اٹھ کر چلنے میں ہے۔”

**تشریح:**
ونسٹن چرچل نے اس قول کے ذریعے ہمیں زندگی کی مشکلات کا سامنا کرنے کی اہمیت بتائی۔ وہ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ کامیابی ہمیشہ پہلی کوشش سے نہیں ملتی، بلکہ انسان کو بار بار ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ہر بار اُٹھ کر دوبارہ کوشش کرنی ہوتی ہے۔

**7. ابنِ خلدون:**
“قوموں کی ترقی کا راز ان کے اتحاد میں ہے۔”

**تشریح:**
ابنِ خلدون نے اپنی مشہور کتاب “مقدمہ ابن خلدون” میں قوموں کی ترقی کے عوامل پر روشنی ڈالی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک کسی قوم میں اتحاد نہ ہو، وہ ترقی نہیں کر سکتی۔ قوموں کا اتحاد ان کی طاقت ہے، جو انہیں دنیا میں کامیابی اور فلاح کے راستے پر لے جاتا ہے۔

**8. جبران خلیل جبران:**
“محبت، زندگی کا وہ راز ہے جو انسان کو مکمل بناتا ہے۔”

**تشریح:**
جبران خلیل جبران نے اس قول میں محبت کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ ان کے مطابق، محبت انسان کی زندگی کا اصل مقصد ہے۔ یہ نہ صرف انسان کو خوشی فراہم کرتی ہے، بلکہ اس کے اندر ایک نئی توانائی بھی پیدا کرتی ہے۔

**9. افلاطون:**
“انسان کا اصل مقصد سچائی کو جاننا ہے۔”

**تشریح:**
افلاطون نے ہمیشہ سچائی کی اہمیت پر زور دیا۔ ان کا ماننا تھا کہ انسان کا سب سے بڑا مقصد سچائی کو تلاش کرنا ہے کیونکہ سچائی انسان کے ذہن و دل کو صاف اور روشن کر دیتی ہے۔

**10. نیل آرمسٹرانگ:**
“ہم نے چاند پر قدم رکھا، لیکن یہ انسانیت کے لیے ایک عظیم قدم تھا۔”

**تشریح:**
نیل آرمسٹرانگ نے چاند پر قدم رکھنے کے وقت یہ کہا تھا کہ ان کا یہ اقدام محض ایک فرد کا نہیں، بلکہ تمام انسانوں کا ہے۔ اس قول میں انسانیت کی عظمت اور اجتماعی کامیابی کا پیغام ہے۔

**11. حضرت علی علیہ السلام:**
“جسے اپنی عزت نفس عزیز ہو، وہ کبھی لوگوں کے سامنے جھکنے کا گناہ نہیں کرے گا۔”

**تشریح:**
حضرت علی نے انسان کو عزت نفس کی اہمیت سمجھائی۔ وہ یہ کہتے ہیں کہ جس شخص کو اپنی عزت اور وقار کی اہمیت ہوگی، وہ کبھی بھی دوسروں کے سامنے بے عزتی کی حالت میں نہیں آئے گا اور نہ ہی کسی کے سامنے جھکے گا۔

**12. کارل مارکس:**
“مذہب انسانوں کے لئے افیون کی طرح ہے۔”

**تشریح:**
کارل مارکس نے اس قول میں مذہب کی تخریب کار نوعیت کو اجاگر کیا۔ وہ سمجھتے تھے کہ مذہب انسانوں کو حقیقت سے دور کرتا ہے اور انہیں مادی دنیا سے غافل کر دیتا ہے۔ تاہم، اس قول کا ایک اور پہلو یہ بھی ہے کہ مارکس نے مذہب کو ایک سماجی سکون دینے والی طاقت کے طور پر دیکھا تھا، جو طبقاتی فرق کو مٹانے میں کام آتا ہے۔

**13. ویرات کوہلی:**
“کامیابی کا راز صرف محنت میں نہیں، بلکہ خود پر یقین رکھنے میں ہے۔”

**تشریح:**
ویرات کوہلی نے اس قول کے ذریعے بتایا کہ محنت اور خود اعتمادی دونوں کامیابی کے اہم جزو ہیں۔ وہ مانتے تھے کہ محنت کرنے کے باوجود اگر انسان اپنے آپ پر یقین نہیں رکھتا، تو وہ کامیاب نہیں ہو سکتا۔

**14. سکم:**
“اگر آپ کوئی کام شروع کر رہے ہیں، تو اس کا پورا اعتماد رکھیں، یا پھر اسے چھوڑ دیں۔”

**تشریح:**
اس قول میں سکم نے انسان کو اپنی جدوجہد میں ایمانداری اور مکمل لگن کی طرف راغب کیا۔ ان کے مطابق، جب تک انسان کسی کام میں مکمل طور پر اپنی توانائی اور کوشش نہیں لگا دیتا، وہ کامیاب نہیں ہو سکتا۔ اگر اس کا دل اس کام میں نہیں لگا، تو بہتر ہے کہ وہ اس کام کو چھوڑ دے۔

**15. اسٹیو جابز:**
“آپ کا وقت محدود ہے، لہذا دوسرے کی زندگی جینے میں ضائع نہ کریں۔”

**تشریح:**
اسٹیو جابز نے اس قول میں انسان کو اپنی زندگی کے اہم وقت کو ضائع کرنے سے بچنے کی ترغیب دی۔ وہ یہ کہنا چاہتے تھے کہ زندگی کا ہر لمحہ قیمتی ہے اور اسے اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کے لئے استعمال کرنا چاہیے، نہ کہ دوسروں کی توقعات پر عمل کرنے میں۔

**16. سنکا:**
“زندگی کے مشکلات میں سب سے بڑی چیز یہ ہے کہ آپ ہار نہ مانیں۔”

**تشریح:**
سنکا کا یہ قول انسان کو مشکلات کا سامنا کرنے کی طاقت دینے والا ہے۔ اس میں وہ ہمیں بتاتے ہیں کہ زندگی میں آنے والی مشکلات اور پریشانیاں صرف ایک امتحان ہیں، اور اگر ہم ہمت نہ ہاریں، تو ہم ان مشکلات کو ضرور عبور کر لیں گے۔

**17. مائیکل جیکسن:**
“دنیا کو وہی بنائیں جو آپ دیکھنا چاہتے ہیں۔”

**تشریح:**
مائیکل جیکسن نے اس قول میں انسان کو تبدیلی کی طاقت کا احساس دلایا۔ وہ سمجھتے تھے کہ اگر ہمیں دنیا میں کوئی تبدیلی چاہیے، تو ہمیں پہلے اپنی زندگی میں اس تبدیلی کو لانا چاہیے۔ دنیا ہمارے اعمال کی عکس ہوتی ہے۔

**18. نیل ڈی گریس ٹائسن:**
“سائنس کا مقصد صرف علم حاصل کرنا نہیں، بلکہ ہمیں دنیا کو سمجھنے کا نیا طریقہ دینا ہے۔”

**تشریح:**
نیل ڈی گریس ٹائسن نے اس قول میں سائنس کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ ان کے مطابق، سائنس صرف معلومات کا ذخیرہ نہیں ہے بلکہ یہ انسانیت کو ایک نیا وژن دیتی ہے اور دنیا کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دیتی ہے۔

**19. ڈبلیو بلیک:**
“اگر آپ نے کبھی کسی کو نقصان پہنچایا ہے تو معاف کرنا سیکھیں، اور اگر آپ نے کسی سے کچھ سیکھا ہے، تو شکر گزار رہیں۔”

**تشریح:**
ڈبلیو بلیک کا یہ قول انسانوں کے تعلقات میں معاف کرنے اور شکر گزار ہونے کی اہمیت کو بیان کرتا ہے۔ یہ ہمیں سکھاتا ہے کہ ماضی کی غلطیوں کو معاف کرنے میں ہی سکون ہے، اور ہمیں زندگی کے سبقوں کا شکر گزار ہونا چاہیے۔

**20. برائن ٹریسی:**
“سب سے بڑی کامیابی خود کی ترقی ہے۔”

**تشریح:**
برائن ٹریسی کا یہ قول انسان کو اپنی ذات کی ترقی پر زور دینے والا ہے

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here